بھٹکل 31/جولائی (ایس او نیوز) بھاری بارش کے چلتے کل یکم اگست کو پڑوسی تعلقہ ہوناور کے گیرسوپا ڈیم سے پانی کو ندی میں چھوڑے جانے کے پیش نظر گیرسوپّا، سڈلگی، ماون ہوڈا، شمسی، کوروا، آلنکّی، بیرنکی اور بسم بٹّا دیہاتوں میں پانی داخل ہونے اور سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ حالات کو دیکھتے ہوئے گیر سوپا اور اُپنّی پنچایت کی طرف سے متاثر ہونے والے ہر دیہات میں دو دو کشتیوں کا انتظام کیا گیا ہے اور پیشگی اقدامات کے طور پر اعلان کیا جارہا ہے کہ لوگ محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہوجائیں یا پھر سرکار کی طرف سے جو راحت سینٹرس بنائے گئے ہیں، وہاں پر پناہ لیں۔
سڑلگی سے سماجی کارکن جنا ب مظفر شیخ نے بتایا کہ بھاری بارش کو دیکھتے ہوئے پچاس ہزار کیوسک پانی ندی میں چھوڑے جانے کا خدشہ ہے اور اتنی بڑی مقدار میں پانی چھوڑے جانے کی صورت میں گیرسوپّا کے ندی کنارے کے دیہاتوں میں 2007 جیسی صورتحال پیدا ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ یاد رہے کہ 2007 میں کئی دیہات ڈوب گئے تھے اور پانی اتنا زیادہ بھر گیا تھا کہ مکانوں کی صرف چھتیں نظر آرہی تھی۔
جناب مظفر صاحب کے مطابق شراوتی ندی کنارے آباد لوگوں کو پانی کے اخراج کے تعلق سے مائک کے ذریعے آگاہ کراہا جارہا ہے اور پیشگی حفاظتی اقدامات کے تحت محفوظ مقامات کی طرف کوچ کرنے کی ہدایت دی جارہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ متاثر ہونے والے تمام دیہاتوں میں کشتیاں پہنچائی گئی ہیں اور فوری طور پر گیرسوپا اور اُپنّی میں راحت سینٹر کھولے گئے ہیں۔